حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرجع تقلید آیت اللہ مکارم شیرازی نے عالمی یوم قدس کے موقع پر ایک پیغام جاری کیا ہے جو کہ درج ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
لَا یُحِبُّ اللَّهُ الْجَهْرَ بِالسُّوءِ مِنَ الْقَوْلِ إِلا مَنْ ظُلِمَ وَکَانَ اللَّهُ سَمِیعًا عَلِیمًا (نساء/۱۴۸)
غزہ کے مظلوم اور بے دفاع عوام پر غاصب اور سفاک صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے کو تقریباً چھ ماہ گزر چکے ہیں، جس کی مثال تاریخ انسانیت میں بہت کم ہی ملتی ہے اور عصر حاضر اس کی کہیں نظیر نہیں ملتی، ایک ایسا حملہ جس میں دسیوں ہزار افراد شہید اور لاپتہ اور سیکڑوں ہزاروں بے گھر ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر بے سہارا خواتین اور معصوم بچے ہیں۔
اب جب کہ اس خونخوار حکومت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے کھل کر سامنے آچکا ہے پھر بھی انسانی حقوق کے دعوے دار ممالک خاموش ہیں، یہ ظاہر کرتا ہے کہ انسانی حقوق کے دعوے داروں کی نظر میں انسان کی جان کوئی قیمت اور معنی نہیں رکھتی۔
غزہ سے ایسی تصویریں آ رہی ہیں جن سے فلسطین کے مظلوم بچوں، خواتین اور مردوں پر صیہونی حکومت کے ظلم کی گہرائی کا اندازہ ہوتا ہے، ان تصاویر نے سب کے دلوں کو دہلا کر رکھ دیا ہے اور مغموم کر دیا ہے، یہاں تک کہ بعض خود غرض اور مفاد پرست مغربی ممالک نے بھی اپنی خاموشی توڑ دی ہے اور اسرائیل کے خلاف شکایت کر دی ہے، بعض بین الاقوامی فورمز نے صہیونی حکومت کی طرف سے جاری نسل کشی اور نسل پرستی کا اعتراف کیا ہے اس ظلم کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان دنوں دنیائے اسلام میں ہر گہ مقامات مقدسہ بالخصوص مسجد اقصیٰ کی توہین کے سلسلے میں دشمن کی منصوبہ بندی کی خبریں آ رہی ہیں جس کے لیے دنیا کے تمام مسلمانوں کو چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔
میں تمام عالم اسلام اور تمام مکاتب فکر کے علماء کے لیے ضروری سمجھتا ہوں کہ وہ مظلوموں کے دفاع میں متحد ہو کر ایک ساتھ آواز بلند کریں، امت مسلمہ اور اسلامی ممالک اور دوسرے ممالک کو چاہئے کہ صیہونی حکومت پر ہر طرح سے دباؤ ڈالیں تا کہ غزہ پر اس کے یہ وحشیانہ حملے اور محاصرے ختم ہوں اور مظلوم فلسطینی مہاجرین کی واپسی کے لیے حالات فراہم ہو سکے اور فوری طور پر مستقل جنگ بندی ہوسکے اور تباہ شدہ مکانات کو دوبارہ تعمیر کیا جا سکے اور ضرورت مندوں کی مدد کی جا سکے، جب تک مثبت نتائج سامنے نکل کر سامنے نہ آجائیں تب تک پیچھے نہ ہٹیں، کیوں کہ اگر ہم نے ذرا بھی کوتاہی کی تو بارگاہ خدا میں ہمارے پاس کوئی عذر باقی نہیں رہے گا۔
آخر میں، ایران اور دنیا کے تمام مسلمانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ یوم قدس کے مارچ میں جوش و خروش کے ساتھ وسیع پیمانے پر شرکت کریں، اسرائیل کے جرائم کی مذمت کریں، زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کرین، شہداء کے اہل خانہ کی خدمت میں تسلیت پیش کریں اور شہیدوں کے لئے مغفرت کی دعا کریں، مجھے امید ہے کہ اللہ اس مقدس مہینے کے صدقے میں تمام مسلمانوں کو عزت اور فتح عطا فرمائے گا۔ وَلَیَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ یَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِیُّ عَزِیزٌ۔
قم – ناصر مکارم شیرازی
2 اپریل 2024